Monday, November 25, 2024
spot_img

پاکستانی کبوتر سے بھارتی ایجنسیوں کی تفتیش، ایکسرے بھی کرایاگیا

امرتسر (ویب ڈیسک) ایک کبوتر جو دو اکتوبر کو پاکستان سے اڑ کر بھارت کی حدود میں چلا گیا گویا جہنم میں داخل ہوگیا۔ وہ ان دنوں قید اور تفتیش کی اذیت سے گزررہا ہے، گزشتہ روز بھارتی پولیس نے اس کا ایکسرے کرایا اس کے لئے پہلے اسے گورداسپور لیجایا گیا جہاں مشین خراب تھی پھر امرتسر بھیجا گیا جہاں ایکسرے کے تکلیف دہ مرحلے سے گزارا گیا، جس کے بعد طے ہوا کہ وہ بے قصور ہے اور اس کے جسم میں جاسوسی کا کوئی آلہ (چپ) نصب نہیں۔

روزنامہ دنیا کے مطابق اس کبوتر نے بھارت میں کافی ہلچل مچارکھی ہے اور یہ وہاں کی تفتیشی ایجنسیوں کے لئے بھی دردسر بنا ہوا ہے۔ پولیس کا دعویٰ ہے کہ اس کے پاﺅں سے لشکر طیبہ کا مودی کے نام دھمکی آمیز خط بندھا ہوا تھا، اسے مشکوک سمجھ کر بی ایس ایف نے دشمن کی طرح گھیرا جس کے بعد اسے پولیس سٹیشن منتقل کیا گیا جہاں اسے باجرہ، چنا، چاول جیسی خوراک تو دی جاتی تھی مگر پنجرے کی سلاخوں کے پیچھے۔ اہلکاروں نے تفتیش سے معلوم کیا کہ یہ پالتو نہیں جنگلی نسل کا کبوتر ہے جو آج کا دانہ کل چگتا ہے، نظریں پنجرے کے باہر جمائے رکھتا ہے۔

ایک پولیس افسر نے بھارتی ٹی وی کو بتایا کہ وہ پاکستانی کبوتر پکڑتے رہتے ہیں، دو سال قبل ایک پنچھی کو گولی بھی مارنا پڑی تھی، یہ بھارتی کبوتروں سے جسامت میں دو گنا ہوتے ہیں، یہ عربی النسل ہوتے ہیں، ان میں اڑنے کی صلاحیت زیادہ اور دماغ بھی تیز ہوتا ہے، یہ سخت گرمی میں بھی مسلسل 12 گھنٹے اڑسکتے ہیں، ان کا اہلکاروں کو شبہ ہے کہ کبوتر کا معمولی آپریشن کرکے اس میں چپ لگائی جاتی ہے جس کے بعد وہ جہاں سے گزرتے ہیں وہاں کی تصاویر اور حرکات بھیجی جاتی ہیں۔ زیر حراست کبوتر کے جسم سے کچھ بھی برآمد نہ ہونے کے باوجود اسے آزادی نہیں ملی۔

پولیس کا کہنا ہے کہ اسے مجسٹریٹ کے روبرو پیش کیا جائے گا اور یہ رپورٹ دی جائے گی کہ یہ پاکستانی جاسوس ثابت نہیں ہوا اس کے بعد رہائی کا مرحلہ آئے گا۔

Related Articles

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here

- Advertisement -spot_img

تازہ ترین