کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک ) چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ جسٹس سجاد علی شاہ نے کہا ہے کہ انکے بیٹے کو قوم کی دعاﺅں سے بازیابی ملی تاہم بازیابی میں سارا کردار پاک فوج کا ہے ۔رات کو 3بجے آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے فون کر کے بیٹے کی بازیابی کی خوشخبری دی جس پرا نہوں نے آرمی چیف کا شکریہ ادار کیا اور ان سے بیٹے کیساتھ بات کرنے کا کہا جس کے ایک گھنٹے بعد آرمی چیف نے انکی اویس شاہ سے بات کرائی ۔
بیٹے کی بازیابی کے بعد گھر پہنچنے پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ عوام کی دعاﺅں سے انکا بیٹا بلکل صحیح سلامت ہے ، تاہم آرمی چیف نے اویس علی شاہ کے اغواءکے بعد بھی فون کر کے یقین دہانی کرائی تھی کہ وہ خود اس معاملہ کو مانیٹر کر رہے ہیں اور بہت جلد اویس علی شاہ کو بازیاب کرا لیا جائے گا ۔
انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ انہیں اس بات کا کوئی علم نہیں کہ واقعے میں کون سا گروپ ملوث تھا تاہم آرمی نے اویس علی شاہ کو بازیاب کرایا ہے اور آرمی حکومت پاکستان کا ھصہ ہے ۔ آرمی نے اویس علی شاہ کو بازیاب کرایا تو حکومت پاکستان نے ہی کرایا ۔انہوں نے کہا کہ خصوصی طیارے پر اویس علی شاہ کو ٹانک سے کراچی لایا گیا ۔
ایک سوال پر ان کا کہنا تھا کہ سکیورٹی اداروں سے پوچھنا چاہیئے کہ ان کے ہوتے ہوئے کراچی سے اویس علی شاہ کو کیسے ٹانک لیجایا گیا ۔