کراچی: ایم کیو ایم پاکستان نے وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید سے کراچی کے مسئلے پر مطالبہ کیا ہے کہ پولیس کو حدود سے تجاوز سے روکا جائے۔
تفصیلات کے مطابق متحدہ قومی موومنٹ پاکستان نے الزام لگایا ہے کہ سندھ حکومت کرونا ایس او پیز کی آڑ میں شہریوں کی عزت نفس مجروح کر رہی ہے، اور شہریوں کے حقوق پامال کیے جا رہے ہیں۔
ایم کیو ایم کے اراکین اسمبلی نے کراچی کے دو روزہ دورے پر آئے وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ پولیس کو حدود سے تجاوز اور قانون کی دھجیاں بکھیرنے سے روکیں۔
ایم کیو ایم پاکستان نے کراچی کو پولیس اسٹیٹ میں تبدیل کرنے کی شدید الفاظ میں مذمت کی، اراکین کا کہنا ہے کہ شب 8 بجے کے بعد کراچی کی سڑکوں پر پولیس کی لوٹ مار عروج پر ہوتی ہے، خواتین اور بزرگ شہریوں سے بھی ہتک آمیز رویہ رکھا جاتا ہے۔
ایم کیو ایم کا مؤقف ہے کہ سندھ کی متعصب حکومت کرونا ایس او پیز کے بارے میں شعور اور آگاہی کی مہم چلانے میں بری طرح ناکام ہو چکی ہے، ایم کیو ایم نے دعویٰ کیا کہ پولیس بھتہ لے کر بند دوکانیں کھلواتی ہے، یہ عمل بھی رکنا چاہیے اور شہریوں کی عزت نفس کا خیال رکھا جائے۔
اراکین کا کہنا ہے کہ دعوے کیے جا رہے تھے کہ ویکسینیشن سینٹرز 24 گھنٹے کھلے رہیں گے، لیکن یہ بات مشاہدے میں آئی ہے کہ کرونا ویکسینیشن سینٹرز چھٹیوں میں بند نظر آئے اور بد نظمی کا شکار رہے۔