غزہ : فلسطین میں گزشتہ 11 دنوں سے جاری اسرائیلی وحشیانہ بمباری کے بعد اب جنگ بندی کا باقاعدہ اعلان کردیا گیا ہے، پاکستانی وقت کے مطابق عمل درآمد کا آغاز آج صبح 4 بجے سے ہوگیا دونوں جانب سے اب تک کوئی خلاف ورزی نہیں کی گئی۔
امریکی میڈیا کے مطابق غزہ میں گزشتہ دو ہفتوں سے جاری اسرائیلی بمباری کے بعد اب اسرائیلی حکومت اور فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کے درمیان جنگ بندی کا اعلان کردیا گیا ہے۔
اس خونریز تشدد میں فلسطینیوں کا زبردست جانی اور مالی نقصان ہو ا ہے جس میں دو سو سے زیادہ فلسطینی شہید ہو گئے۔ شہید ہونے والے ان فلسطینیوں میں ایک تہائی تعداد معصوم بچوں کی ہے۔ اسرائیل کے فضائی حملوں میں غزہ کی کئی کثیر منزلہ عمارتیں زمیں بوس ہو گئیں۔
واضح رہے کہ حماس کی جانب سے یہ اعلان ہوا تھا کہ وہ جمعرات کی شب مقامی وقت کے مطابق دو بجے سے جنگ بندی کر دے گا جبکہ اسرائیل کی جانب سے وقت کا کوئی اعلان نہیں ہوا تھا لیکن اب دونوں کی جانب سے جنگ بندی ہوگئی ہے۔
پاکستانی وقت کے مطابق عمل درآمد کا آغاز آج صبح 4 بجے سے ہوگیا۔ اب تک کوئی خلاف ورزی نہیں کی گئی۔اسرائیلی میڈیا کا دعویٰ ہے کہ اسرائیلی کابینہ نے امریکا کی طرف سے شدید دباؤ کے بعد جنگ بندی کا فیصلہ کیا۔
11دن میں اسرائیلی حملوں کے دوران 232 فلسطینی شہید اور 1900 سے زائد زخمی ہوئے، شہداء میں 65 بچے اور 39 خواتین بھی شامل ہیں جبکہ1 لاکھ 20 ہزار سے زائد افراد کے گھر ملبے کا ڈھیر بن گئے۔ حماس کے حملوں میں 12 اسرائیلی بھی مارے گئے۔
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے جنگ بندی کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیلی اور فلسطینی قیادت کی ذمےداری ہے جنگ کے بنیادی اسباب پر غور کے لیے بات چیت کریں۔
دوسری جانب پاکستان نے اسرائیل اور حماس کی جانب سے جنگ بندی کے اعلان پر خیر مقدم کیا ہے۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ یہ اجتماعی اقدام کی طاقت ہے۔ انہوں نے کہا کہ دعا ہے کہ جنگ بندی فلسطین میں امن کی جانب پہلا قدم ہو۔