چاگوراماس: ویسٹ انڈیز کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان ڈیرن سیمی اور پاکستانی نژاد برطانوی باکسر سمیت اہم شخصیات نے اسرائیلی بربریت کے خلاف آواز اٹھاتے ہوئے فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا ہے۔
واضح رہے کہ جمعۃ الوداع کے روز مسجد القصیٰ میں عبادت کے لیے جمع ہونے والے نمازیوں کو بے دخل کرنے کے لیے اسرائیلی فورسز نے بھرپور طاقت کا استعمال کیا اور نہتے نمازیوں پر لاٹھی چارج کے ساتھ شیلنگ بھی کی۔
ان مظالم کے خلاف جب فلسطین میں عوام سڑکوں پر نکلے تو اسرائیلی فورسز نے عزہ پٹی پر قائم فلسطینی آبادیوں پر فضائی حملے کیے جس کے نتیجے میں گزشتہ تین روز کے دوران 11 بچوں سمیت 43 فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔
اسرائیل فورسز نے گزشتہ روز فلسطینیوں پر قیامت ڈھاتے ہوئے غزہ پر وحشیانہ بمباری کی، فضائی حملوں کے دوران 130 راکٹ شہری آبادی میں قائم عمارتوں پر داغے گئے، جس کے نتیجے میں دو کثیر المنزلہ عمارتیں زمیں بوس ہوئیں۔
واضح رہے کہ مسجد الاقصیٰ کی موجودہ سنگین صورتحال اور اسرائیل کے فلسطینیوں پر جاری مظالم کے خلاف مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی شخصیات کی جانب سے شدید ناراضگی اور غم و غصے کا اظہار کیا جا رہا ہے۔
ویسٹ انڈیز کی ٹیم کے سابق کپتان اور پاکستان سپرلیگ کی فرنچائز پشاور زلمی کے کوچ ڈیرن سیمی نے بھی فلسطین کے حق میں آواز بلند کر دی ہے۔
انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ایک ٹوئٹ کی، جس میں وہ مظلوم فلسطینیوں کے لیے دعا گو تھے۔ ڈیرن سیمی نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا کہ ’مجھے یہ سمجھ نہیں آتا کہ دوسروں کے ساتھ ایسا ہی برتاؤ کرنا کیوں اتنا مشکل ہے جیسا برتاؤ آپ اپنے ساتھ کیے جانے کے خواہشمند ہیں یا پھر اس سے بھی بہتر ہے ایک دوسرے کے ساتھ بطور انسان برتاؤ کریں‘۔
پشاور زلمی کے کوچ نے اپنے ٹوئٹ میں PrayForPalestine# کا ہیش ٹیگ بھی استعمال کیا ۔
دوسری جانب عالمی شہرتِ یافتہ پاکستانی نژاد برطانوی باکسر عامر خان نے بھی فلسطینیوں سے اظہارِ یکجہتی کے لیے اپنے گھر کے باہر فلسطینی پرچم لگا لیا۔
باکسر عامر خان نے ٹویٹر پر اپنے گھر کی تصویر شیئر کی جس میں اُن کے گھر کے باہر فلسطینی پرچم لگا ہوا ہے۔ انہوں نے تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ’میں نے نے برطانیہ میں اپنے گھر فلسطین کا پرچم لگا لیا ہے۔‘ اُنہوں نے اپنے ٹوئٹ میں فلسطین کو آزاد کرو کا مطالبہ بھی کیا۔
علاوہ ازیں بین الاقوامی شہرتِ یافتہ فٹبالر محمد صالح نے بھی اسرائیلی بربریت کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے فوری طور پر فلسطینیوں کا قتل عام روکنے کا مطالبہ کیا۔