کال سینٹر کے ملازمین امریکہ ٹیکس کے ادارے کے اہلکار بن کر فون کرتے تھے
بھارت کے مغربی شہر، تھانے’ میں ایک جعلی کال سینٹر سے فون کر کے امریکی شہریوں سے دھوکہ کرنے کے شبہے میں پولیس نے 750 افراد کو حراست میں لے لیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ان لوگوں نے ان امریکی شہریوں کے ناموں کی فرہست حاصل کر لی تھی جنھوں نے ٹیکس نہیں دیا تھا اور پھر دھمکیاں دے کر ان افراد سے ان کے بینک کے کھاتوں وغیرہ کی تفصیلات حاصل کر لیں۔
کہا جا رہا ہے کہ یہ بھارت کی تاریخ میں دھوکہ دہی یا فراڈ کی سب سے بڑی واردات ہے جس میں مشتبہ افراد امریکی شہریوں سے روزانہ ایک لاکھ 50 ہزار ڈالر سے زیادہ کی رقوم ہتھیا رہے تھے۔
تھانے کے پولیس افسران کا کہنا تھا کہ اس معاملے کی تفتیش میں مدد کے لیے انھوں نے امریکی تفتیشی ادارے ایف بی آئی سے بھی رابطہ کیا ہے۔
پکڑے جانے والے 750 افراد میں سے پولیس نے 70 کے قریب لوگوں کو باقاعدہ گرفتار کیا ہے جبکہ باقی کو اس شرط پر رہا کر دیا ہے کہ اگر ضرورت پڑی تو انھیں بھی شامل تفتیش کیا جائے گا۔
اطلاعات کے مطابق اس فراڈ میں مرکزی کردار ادا کرنے والے نو افراد کی نشاندہی کر لی گئی ہے۔
فون پر ان لوگوں نے ظاہر کیا کہ ان کا تعلق امریکہ کے ٹیکس کے ادارے ‘اِن لینڈ ریوینیو سروس’ سے ہے۔
پولیس کے مطابق مشتبہ افراد نے کئی مرتبہ بے چارے شہریوں کو بے وقوف بنا کر مختلف کمپنیوں سے گفٹ واؤچر بھی خریدنے پر مجبور کیا۔ بعد میں ان لوگوں کو ڈرا دھمکا کر ان کے واؤچر نمبر بھی ہتھیا لیے گئے اور پھر جعلی کال سینٹر کے ملازمین ان واؤچروں پر خود خریداری کرتے رہے۔
پولیس کا کہنا تھا کہ اس واردات میں جتنی رقم بٹوری گئی اس کا 70 فیصد انڈیا میں موجود افراد کو جا رہا تھا جبکہ 30 فیصد رقم ان کے امریکی ساتھیوں کو مل رہی تھی۔
تھانے کے پولیس کمشنر پرم ویر سنگھ نے ذرائع ابلاغ کو بتایا کہ کال سینٹر سے 851 مختلف اشیاء بھی ضبط کی گئیں ہیں جن میں کمپیوٹر کی ہارڈ ڈِسکس، کمپیوٹر سرور، اور دیگر الیکٹرانک مواد بھی شامل ہے۔
مسٹر سنگھ نے بتایا کہ بدھ کی رات کو کال سینٹر کے ملازمین پر مارے جانے والے اس چھاپے میں دو سو سے زیادہ اہلکاروں نے حصہ لیا اور مشتبہ افراد کی گرفتاری اور متعلقہ مواد کی تلاش میں پولیس نے شہر کے تین مخلتف مقامات پر کارروائی کی۔