اسلام آباد (آن لائن) پاکستان تحریک انصاف کے راہنما اور ممبر قومی اسمبلی اسد عمر نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت نے گزشتہ تین سال کے دوران ملکی و غیر ملکی قرضے لینے کے تمام ریکارڈ توڑ دیئے ہیں خدشہ ہے کہ 2018 تک غیر ملکی قرضوں کا حجم بڑھ کر 100 ارب ڈالر تک پہنچ جائے گا ۔بجلی کی لوڈشیڈنگ کے خاتمے کے حوالے سے موجودہ حکومت کے دعوے غلط ثابت ہو رہے ہیں ۔
پوری دنیا میں بجلی سستی جبکہ پاکستان میں مہنگی ہوتی جا رہی ہے تحریک انصاف اربوں ڈالر کی بیرون ملک منتقلی سمیت کرپشن کے تمام معاملات کی تحقیقات کرائے گی اور ایف بی آر سمیت ریاستی اداروں میں بنیادی اصلاحات کر کے ان کا قبلہ درست کیا جائے گا ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے ایک انٹرویو کے دوران کیا ۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان سے آٹھ ارب ڈالر بیرون ملک بھیجنے والے وہی ہیں جنہو ں نے 1992 میں فارن کرنسی اکاؤنٹ سے لامحدود سرمایہ بیرون ملک بھیجنے کی اجازت دی تھی انہوں نے کہا کہ جس سال قانون منظور ہوتا ہے اسی سال نیلسن اور ڈسکون نامی آف شور کمپنیاں رجسٹرڈ ہوتی ہیں اور پھر 1992 میں ہی لندن میں پہلا فلیٹ خریدا جاتا ہے انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ہر سال 20 سے 25 لاکھ بیروزگار مارکیٹ میں آ رہے ہیں جبکہ چار فیصد شرح نمو کی بدولت صرف پانچ لاکھ افراد کے لئے روزگار کے نئے مواقعے دستیاب ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ مشرف کے دور میں جی ڈی پی کے مقابلے میں سرمایہ کاری کی شرح 21.5 فیصد تھی جو کہ پیپلزپارٹی کے دور میں 16 فیصد اور موجودہ حکومت کے دور میں 14 تا 15 فیصد تک آ گئی ہے انہوں نے کہاکہ برآمدات میں نمایاں کمی اور تجارتی خسارے کی وجہ سے پاکستان پر قرضوں کا بوجھ بڑھ رہا ہے انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کی جانب سے کشکول کو توڑ دینے کا دعوی مضحکہ خیز ہے ۔ سٹیٹ بنک آف پاکستان کے مطابق دسمبر 2015 تک پاکستان کا کل سرکاری قرضہ 18 ہزار 900 ارب روپے ہو چکا ہے جس میں 12 ہزار 900 روپے اندرونی قرضہ جبکہ 57 ارب امریکی ڈالر کا بیرونی قرضہ شامل ہے موجودہ حکومت نے اپنے تین سالہ دور میں مقامی قرضوں میں 34 سو ارب روپے اور بیرونی قرضوں میں 9 ارب ڈالر کا اضافہ کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے دو برس میں لوڈشیڈنگ ختم کرنے کا وعدہ کیا جو پورا نہیں ہوا ۔بجلی کی سالانہ طلب میں ایک ہزار میگاواٹ کا اضافہ ہو رہا ہے جبکہ پیداوار میں صرف 300 میگاواٹ کا اضافہ ہوا ہے ۔