کراچی: کراچی کے بلدیاتی نمائندوں نے ندی نالوں کی صفائی نہ ہونے کی وجہ سے شہر قائد میں اربن فلڈ کا خدشہ ظاہر کردیا۔
نمائندہ اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی میں ندی نالوں کی صفائی نہ ہونے کی وجہ سے ممکنہ مون سون کی بارشوں میں شہر ڈوب جانے کا خدشہ ہے۔
فنڈز، افرادی قوت اور مشینری کی عدم دستیابی پر بلدیاتی نمائندوں نے پیپلزپارٹی کی حکومت پر سوالات اٹھا دیے جبکہ چار اضلاع کے چیئرمینز نے بروقت انتظامات کے لیے تعاون نہ کرنے پر کراچی کو ناقابل تلافی نقصان پہنچنے کا عندیہ دے دیا۔
ڈسٹرکٹ چئیرمینز نے مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ وزیر اعلیٰ اور وزیر بلدیات اس معاملے میں سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کررہے، اربن فلڈنگ کے خدشے کے پیش نظر کرائے کی مشینیں لے کر کام کرنے پر مجبور ہیں، سندھ حکومت بلدیاتی نمائندوں اور عوام کو میٹھی گولی دے کر تسلی دینے کی کوشش کررہی ہے۔
بلدیاتی نمائندوں کا کہنا تھا کہ بروقت انتظامات نہ ہونے پر ایک بار پھر کراچی کی سڑکیں اور انڈر پاسسز ڈوبنے، املاک کو نقصان اور برساتی نالے اوور بھرنے کا خدشہ ہے۔ بلدیاتی قیادت نے فوری فنڈز جاری کرنے اور کے الیکٹرک کے کھلے تاروں کی مرمت کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
میئرکراچی وسیم اختر کا کہنا تھا کہ’کراچی کے ندی نالوں کی صفائی آخری بار 2018 میں ہوئی، جس کےبعد ہم نے متعدد بار وزیراعلیٰ سے درخواست کی کہ وہ صفائی کے لیے فنڈز جاری کریں، کراچی میونسپل کارپوریشن کے پاس اتنے وسائل یا پیسے نہیں کہ ہم خود صفائی کا کام کرسکیں‘۔