ایکسپریس نیوز سے خصوصی بات کرتے ہوئے آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کا کہنا تھا کہ کراچی عزیزآباد سے پکڑا جانے والا اسلحہ اور گولہ بارود دہشت گردوں کو خانہ جنگی میں استعمال کرنا تھا جبکہ نواب شاہ سے ملنے والا اسلحہ محرم الحرام میں استعمال ہونا تھا۔ کراچی ، حیدرآباد ، خیرپور، نواب شاہ، جیکب آباد ،لاڑکانہ اور شکار پور میں اب بھی دہشت گردی کا خطرہ موجود ہے۔
آئی جی سندھ نے کہا کہ ملک دشمن عناصر فرقہ واریت کو ہوا دینے کی کوشش کریں گے، اسی لیے کوئٹہ واقعے کے بعد گزشتہ روز کراچی میں بھی فائرنگ کے فرقہ وارنہ واقعات ہوئے ہیں۔
اے ڈی خواجہ نے کہا کہ دہشت گردی کے خدشات کے پیش نظر محرم الحرام میں سیکیورٹی کے بھرپور انتظامات کئے گئے ہیں، موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر پابندی حالات کے باعث جلدی لگائی گئی، محرم سمیت دیگر بڑے مواقعوں پر ڈبل سواری پر پابندی سے فائدہ ہوتا ہے کیوں کہ شہرقائد اور سندھ کے دیگر شہروں میں ہونے والی زیادہ ٹارگٹ کلنگ میں موٹر سائیکل کا استعمال کیا گیا، دہشت گردوں نے قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں، مذہبی اور سیاسی رہنماؤں کو بھی ہدف بنانے کے لئے موٹرسائیکل کا استعمال کیا ہے۔