لندن(مانیٹرنگ ڈیسک)برطانوی وزیر اعظم تھریسامے نے گزشتہ روز اپنے عہدے کی ذمہ داریاں سنبھالتے ہوئے کابینہ بھی تشکیل دیدی ۔ابتدائی طور پر انہوں نے چند وزرا کا اعلان کیا ہے جن میں یورپی یونین سے انخلاکی مہم چلانے والے بورس جانسن ،فلپ ہیمنڈ ،ڈیوڈ ڈیوس،لیئم فوکس اور امبر رڈ شامل ہیں۔
بی بی سی کے مطابق نئی برطانوی وزیر اعظم ٹریسا مے کی نئی کابینہ میں بورس جانسن کو فلپ ہیمنڈ کی جگہ وزیرخارجہ بنایا گیاہے۔جب کہ فلپ ہیمنڈ اب برطانیہ کے وزیر خزانہ ہوں گے۔ سابق وزیر خزانہ جارج اوسبورن کو برطرف کر دیا گیا۔نئی وزیراعظم کی جانب سے برطانیہ کی سابق سیکرٹری برائے توانائی امبر رڈ کو ہوم سیکرٹری (وزیرداخلہ )جب کہ ڈیوڈ ڈیوس کو بریگزٹ وزیر مقرر کیا گیا ہے۔
برطانیہ کے سابق وزیرِ دفاع لیئم فوکس جنھوں نے سنہ 2011 میں اپنے عہدے سے استعفی دے دیا تھا کو بین الااقوامی وزیر تجارت مقرر کیا گیا ہے جب کہ مائیکل فالن وزیر دفاع کے طور پر کام کرتے رہیں گے۔اس سے پہلے ٹین ڈاو¿ننگ سٹریٹ پہنچنے کے بعد برطانیہ کی نئی وزیر اعظم ٹریسا مے نے اس عزم کا اظہار کیا کہ ان کی حکومت ’ایک قوم‘ کے لیے اپنی خدمات پیش کرے گی نہ کہ ’کسی مخصوص طبقے کے لیے۔‘
برطانیہ کی دوسری خاتون وزیر اعظم نے ایسے لوگوں کو بھی حقوق دینے کا وعدہ کیا جو اپنی زندگیوں کا زیادہ تر وقت محنت کرنے میں گزارتے ہیں۔
ٹریسامے نے اپنے پیش رو سابق برطانوی وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون کو خراج حسین پیش کرتے ہوئے کہا وہ ’عظیم اور جدید وزیر اعظم تھے۔‘
خیال رہے49 سالہ ڈیوڈ کیمرون قریباً چھ سال تک اقتدار میں رہنے کے بعد کل بدھ کواپنے عہدے سے سبکدوش ہوگئے۔لندن(مانیٹرنگ ڈیسک)برطانوی وزیر اعظم تھریسامے نے گزشتہ روز اپنے عہدے کی ذمہ داریاں سنبھالتے ہوئے کابینہ بھی تشکیل دیدی ۔ابتدائی طور پر انہوں نے چند وزرا کا اعلان کیا ہے جن میں یورپی یونین سے انخلاکی مہم چلانے والے بورس جانسن ،فلپ ہیمنڈ ،ڈیوڈ ڈیوس،لیئم فوکس اور امبر رڈ شامل ہیں۔
بی بی سی کے مطابق نئی برطانوی وزیر اعظم ٹریسا مے کی نئی کابینہ میں بورس جانسن کو فلپ ہیمنڈ کی جگہ وزیرخارجہ بنایا گیاہے۔جب کہ فلپ ہیمنڈ اب برطانیہ کے وزیر خزانہ ہوں گے۔ سابق وزیر خزانہ جارج اوسبورن کو برطرف کر دیا گیا۔نئی وزیراعظم کی جانب سے برطانیہ کی سابق سیکرٹری برائے توانائی امبر رڈ کو ہوم سیکرٹری (وزیرداخلہ )جب کہ ڈیوڈ ڈیوس کو بریگزٹ وزیر مقرر کیا گیا ہے۔
برطانیہ کے سابق وزیرِ دفاع لیئم فوکس جنھوں نے سنہ 2011 میں اپنے عہدے سے استعفی دے دیا تھا کو بین الااقوامی وزیر تجارت مقرر کیا گیا ہے جب کہ مائیکل فالن وزیر دفاع کے طور پر کام کرتے رہیں گے۔اس سے پہلے ٹین ڈاو¿ننگ سٹریٹ پہنچنے کے بعد برطانیہ کی نئی وزیر اعظم ٹریسا مے نے اس عزم کا اظہار کیا کہ ان کی حکومت ’ایک قوم‘ کے لیے اپنی خدمات پیش کرے گی نہ کہ ’کسی مخصوص طبقے کے لیے۔‘
برطانیہ کی دوسری خاتون وزیر اعظم نے ایسے لوگوں کو بھی حقوق دینے کا وعدہ کیا جو اپنی زندگیوں کا زیادہ تر وقت محنت کرنے میں گزارتے ہیں۔
ٹریسامے نے اپنے پیش رو سابق برطانوی وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون کو خراج حسین پیش کرتے ہوئے کہا وہ ’عظیم اور جدید وزیر اعظم تھے۔‘
خیال رہے49 سالہ ڈیوڈ کیمرون قریباً چھ سال تک اقتدار میں رہنے کے بعد کل بدھ کواپنے عہدے سے سبکدوش ہوگئے۔لندن(مانیٹرنگ ڈیسک)برطانوی وزیر اعظم تھریسامے نے گزشتہ روز اپنے عہدے کی ذمہ داریاں سنبھالتے ہوئے کابینہ بھی تشکیل دیدی ۔ابتدائی طور پر انہوں نے چند وزرا کا اعلان کیا ہے جن میں یورپی یونین سے انخلاکی مہم چلانے والے بورس جانسن ،فلپ ہیمنڈ ،ڈیوڈ ڈیوس،لیئم فوکس اور امبر رڈ شامل ہیں۔
بی بی سی کے مطابق نئی برطانوی وزیر اعظم ٹریسا مے کی نئی کابینہ میں بورس جانسن کو فلپ ہیمنڈ کی جگہ وزیرخارجہ بنایا گیاہے۔جب کہ فلپ ہیمنڈ اب برطانیہ کے وزیر خزانہ ہوں گے۔ سابق وزیر خزانہ جارج اوسبورن کو برطرف کر دیا گیا۔نئی وزیراعظم کی جانب سے برطانیہ کی سابق سیکرٹری برائے توانائی امبر رڈ کو ہوم سیکرٹری (وزیرداخلہ )جب کہ ڈیوڈ ڈیوس کو بریگزٹ وزیر مقرر کیا گیا ہے۔
برطانیہ کے سابق وزیرِ دفاع لیئم فوکس جنھوں نے سنہ 2011 میں اپنے عہدے سے استعفی دے دیا تھا کو بین الااقوامی وزیر تجارت مقرر کیا گیا ہے جب کہ مائیکل فالن وزیر دفاع کے طور پر کام کرتے رہیں گے۔اس سے پہلے ٹین ڈاو¿ننگ سٹریٹ پہنچنے کے بعد برطانیہ کی نئی وزیر اعظم ٹریسا مے نے اس عزم کا اظہار کیا کہ ان کی حکومت ’ایک قوم‘ کے لیے اپنی خدمات پیش کرے گی نہ کہ ’کسی مخصوص طبقے کے لیے۔‘
برطانیہ کی دوسری خاتون وزیر اعظم نے ایسے لوگوں کو بھی حقوق دینے کا وعدہ کیا جو اپنی زندگیوں کا زیادہ تر وقت محنت کرنے میں گزارتے ہیں۔
ٹریسامے نے اپنے پیش رو سابق برطانوی وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون کو خراج حسین پیش کرتے ہوئے کہا وہ ’عظیم اور جدید وزیر اعظم تھے۔‘
خیال رہے49 سالہ ڈیوڈ کیمرون قریباً چھ سال تک اقتدار میں رہنے کے بعد کل بدھ کواپنے عہدے سے سبکدوش ہوگئے۔