اسلام آباد : حکومت نے فون کالز،ایس ایم ایس انٹرنیٹ پر ٹیکس نہ لگانےکافیصلہ کرلیا ،وزیراع فون کالز،ایس ایم ایس،انٹرنیٹ پر ٹیکس لاگو نہیں ہوگا ، کابینہ نے ان تجاویز کی منظوری نہیں دی، 3منٹ کی کال پرایک روپیہ، ایس ایم ایس پر10پیسے کی تجویزتھی۔
تفصیلات کے مطابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا اللہ کاکرم ہےکہ ہمیں تھوڑی سمجھ دی ہے ، حکومت کےپاس فسکل اسپیس نہیں ہوتی، وسائل بینکوں کےپاس ہوتےہیں۔
وزیرخزانہ کا کہنا تھا کہ حکومت نے فون کالز،ایس ایم ایس انٹرنیٹ پر ٹیکس نہ لگانےکافیصلہ کیا ہے ، فون کالز،ایس ایم ایس،انٹرنیٹ پر ٹیکس لاگو نہیں ہوگا ، کابینہ نے ان تجاویز کی منظوری نہیں دی، 3منٹ کی کال پرایک روپیہ، ایس ایم ایس پر10پیسے کی تجویزتھی۔
شوکت ترین نے کہا کہ چھوٹےقرض داروں سے99فیصدریکوری کاتجربہ کرچکے، کمرشل بینکس کوقرضوں پر10فیصدشیورٹی بھی دیدی ہے، حکومت کے پاس فسکل اسپیس نہیں ہوتی، ہرغریب گھرانےکواپنی چھت فراہم کریں گے اور غریب گھرانےکو20لاکھ روپےتک قرض دیں گے جبکہ شہری علاقوں کےغریب گھرانے کے فرد کو کاروبار کیلئے 5لاکھ دیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ صحت کارڈوزیراعظم نےمتعارف کرایاتھا، کےپی اورپنجاب سمیت کئی جگہوں پرصحت کارڈمتعارف کرایاجاچکاہے، جب کوئی بیماری آتی ہےتوغریب گھرانہ مزیدمالی مسائل میں گھرجاتاہے، بجٹ میں اللہ نے توفیق دی کہ ہم غریب کیلئےوسیلہ بنیں۔
وزیرخزانہ نے مزید کہا کہ پی ایس ڈی پی،انڈسٹری،ایگریکلچرگروتھ سب نےدیکھی، ایکسپورٹ سےہمیں ڈالرکمانے ہیں، تقریباً60بلین کی ایکسپورٹ کررہے ہیں، ہماری برآمدات جی ڈی پی کا 8فیصد ہے، کچھ عرصے میں اس فیگر کو 20فیصد تک لے جانا ہوگا۔
شوکت ترین کا کہنا تھا کہ پہلامسئلہ ہمارایہ ہے کہ مارےپاس ریونیونہیں، ایف بی آر اور صوبائی سطح پرریونیوکلیکشن ہوتی ہے، 7سال تک ریونیو کلیکشن 20فیصد تک لے کرجانی ہے، ڈیٹااکٹھاکیاجارہاہےجولوگ ٹیکس ادا نہیں کررہے۔
انھوں نے کہا کہ مستحکم اورپائیدارترقی کیلئےپیداوارمزیدبڑھانی ہے، پائیدارترقی کی شرح20فیصدتک لے کرجانی ہے،بجٹ میں مختلف شعبوں کوٹیکس میں رعایت فراہم کی، 8سے10سال میں ترقی کی شرح 20فیصدتک لےجانےکاہدف ہے۔
شوکت ترین نے کہا کہ ہم فوڈ ڈیفیسڈکنٹری بن چکے ہیں، گندم، چینی،دالیں امپورٹ کررہے ہیں، ایکسپورٹس اورانڈسٹریز ہمارےلئےبہت اہم ہیں، زراعت بڑھانے کیلئے مراعات دی ہیں، مزیدبھی دیں گے اور انڈسٹریزکی پروڈکشن بڑھانےکیلئےاقدامات کیے اور مزید کریں گے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اس وقت ہماراسیونگ ریٹ 15سے16فیصد ہے۔ ہم کھانے پینےکی اہم اشیاباہرسےمنگوانےوالےممالک میں شامل ہیں، ٹیکس دینے والوں کو مزید سہولتیں فراہم کرینگے، آئی ٹی کی گروتھ 100فیصد پر لے جانی ہے بھارت آئی ٹی کی ایکسپورٹ 100بلین پر لے گیا۔