اسلام آباد: نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی میں ’’ نیشنل سیکیورٹی اینڈ وار کورس‘‘ کے شرکاء نے وزارتِ خارجہ کے دفترکا دورہ کیا جہاں انہیں خارجہ پالیسی کے تشکیل کے عمل پربریفنگ دی گئی۔
کورس میں کل 180 افراد شریک ہیں جن میں سے 120 کا تعلق مسلح افواج سے ہے جبکہ 24 سویلین شہری اور چین، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، آذربائیجان، برونائی، ایران، امریکہ، برطانیہ، برازیل، ملیشیا، نائجیریا، سری لنکا، اردن، سوڈان، زمبابوے ، مصر اور لبنان سے تربیت کے لئے آنے والے 40 غیر ملکی فوجی شریک تھے۔
اجلاس کے شرکا کو دفترِ خارجہ کے ترجمان قاضی خلیل اللہ نے دفترِخارجہ کے طریقہ کار، خارجہ پالیسی پر داخلی اور خارجی عوامل کے اثرات، پاکستان کو خارجہ پالیسی کے میدان میں درپیش مسائل اور پاکستان کی خارجہ پالیسی کے سبب حاصل کردی کامیابیوں اورقیام امن کے لئے اقوام متحدہ کے ساتھ پاکستان کے کردار پر بریفنگ دی گئی۔
بریفنگ میں یہ بھی بتایا گیا کہ حکومت کی جانب سے کی جانے والی معاشی اصلاحات اور آپریشن ضربِ عضب کے سبب بہتر ہوتی قومی صورتحال کے سبب ملک میں غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لئے مواقع پیدا ہورہے ہیں۔
اس موقع پر سوال و جواب کے سیشن کا انعقاد سیکرٹری خارجہ اعزاز احمد چوہدری نے کیا جس میں شرکا نے پاکستان کے بھارت،افغانستان اور امریکہ کے ساتھ تعلقات خطے میں علاقائی استحکام کے قیام سے متعلق سوالات کئے۔