بنکاک(مانیٹرنگ ڈیسک) ماں کی عظمت کا شمار ہی کیا، اولاد کے لیے مائیں کیا کیا دکھ نہیں اٹھاتیں اور کیا کیا قربانیاں نہیں دیتیں۔ تھائی لینڈ کی اس ماں نے بھی ایک انتہائی کٹھن زندگی گزار کر اپنی بیٹی کو پالا پوسہ اور پروان چڑھایااور جب کامیابی نے اس بیٹی کے قدم چوم لیے تو وہ فوراً اپنی ماں کے قدم چومنے کے لیے گھر پہنچی اور ماں کے پیروں پر گر گئی۔یہ بیٹی تھائی لینڈ کی17سالہ مس 2015ء خانیتھافیساینگ (Khanittha Phasaeng) ہے جسے اس کی ماں نے گلیوں کے کاغذ و دیگر کارآمد اشیاء چن چن کر پروان چڑھایا ہے۔
خانیتھا گزشتہ ماہ ’’مس ان سینسرڈ نیوز تھائی لینڈ2015ء ‘‘ (Miss Uncensored News Thailand 2015)منتخب ہوئی ہیں۔ مس تھائی لینڈ کا تاج پہننے کے فوراً بعد خانیتھا اپنے گھر پہنچی اور اپنی ماں کے قدموں میں گر گئی۔ اس کی اس جذباتی کردینے والی تصویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ خانیتھا مس تھائی لینڈ کا تاج اور اعزازی کمربند(silk sash) پہنے ہوئے اپنی ماں کے قدموں پر گری ہوئی ہے جس نے پلاسٹک کی ایک چپل اور خستہ حال کپڑے پہن رکھے ہیں۔
خانیتھا کا کہنا ہے کہ ’’میں اپنی ماں کے کام کو لے کر شرم محسوس نہیں کرتی، میں آج جو کچھ بھی ہوں اپنی ماں کی وجہ سے ہوں۔ میری ماں نے زندگی میں جو بھی کام کیا ہے ایمانداری سے کیا ہے، لہٰذا میں کیوں اس پر شرمسار ہوں۔‘‘انہوں نے کہا کہ ’’اپنے معاشرتی پس منظر کی وجہ سے مجھے کبھی بھی یہ یقین نہیں تھا کہ میں یہ مقابلہ جیت سکوں گی، مگر جب ججز نے فاتح کے طور پر میرا نام پکارا تو مجھے لگ رہا تھا کہ جیسے میں کوئی خواب دیکھ رہی ہوں۔‘‘واضح رہے کہ خانیتھا خود بھی اس سے قبل گھریلو ملازمہ کے طور پر کام کرتی رہی ہیں اور وہ بچپن سے ہی گلیوں سے کارآمد اشیاء چننے اور ان کی صفائی اور فروخت کے کام میں اپنی والدہ کا ہاتھ بھی بٹاتی رہی ہے۔