اسلام آباد: ذرائع کا کہنا ہے کہ بجٹ اجلاس کے سلسلے میں حکومت اور جہانگیر ترین گروپ کے درمیان معاملات طے پا گئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق سینئر وفاقی وزرا نے جہانگیر ترین سے رابطہ کر کے جہانگیر ترین گروپ کے ساتھ بجٹ اجلاس سے متعلق معاملات طے کر لیے۔
ذرائع نے بتایا کہ جہانگیر ترین گروپ بجٹ اجلاس کا بائیکاٹ نہیں کرے گا، ہم خیال گروپ کے ارکان بجٹ میں حکومت کو ووٹ دیں گے، جب کہ جہانگیر ترین کے پنجاب حکومت سے متعلق اعتراضات دور کیے جائیں گے۔
ذرائع نے کہا ہے کہ جہانگیر ترین نے گروپ کے ارکان کو سیاسی انتقام کا نشانہ نہ بنانے کا مطالبہ کیا ہے، حکومت اور جہانگیر ترین گروپ کے درمیان جلد ملاقات کا بھی امکان ہے۔
خیال رہے کہ ذرائع نے اس سے قبل خبر دی تھی کہ جہانگیر ترین گروپ کے ارکان میں اسمبلی میں الگ نشستوں پر بیٹھنے کی رائے تقسیم ہو گئی ہے، کچھ ارکان اپنی اپنی نشست پر بیٹھنے کے حق ہیں جب کہ کچھ ارکان کی رائے ہے کہ الگ بینچز پر بیٹھا جائے۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ چند ارکان ایوان نمبر کے حساب سے اپنی اپنی نشست پر بیٹھنے کے حق میں ہیں اور ارکان نے اسپیکر کو الگ بینچز کے لیے درخواست نہ دینے کی تجویز دی ہے، اور کہا کہ پارٹی میں تحفظات پر ایوان میں تقسیم نظر نہیں آنی چاہیے۔
گزشتہ روز جہانگیر ترین کے حمایتی ارکان نے پنجاب اسمبلی میں الگ نشستوں پر بیٹھنے کا فیصلہ کیا تھا، ذرائع کا کہنا تھا کہ پارلیمانی لیڈر سعید نوانی و دیگر ارکان الگ نشستوں کے لیے اسپیکر سے ملاقات کریں گے، سعید اکبر نوانی کو پنجاب اسمبلی میں جہانگیر ترین گروپ کا پارلیمانی لیڈر بھی مقرر کیا گیا تھا۔