کراچی: برطانوی ہائی کمشنر کرسچن ٹرنر کا کہنا ہے کہ پاکستان ایک محفوظ ملک ہے، انگینڈ کرکٹ ٹیم کا دورہ سیکیورٹی وجوہات کی وجہ سے منسوخ نہیں ہوا۔
اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’آف دی ریکارڈ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے برطانوی ہائی کمشنر کرسچن ٹرنر نے کہا کہ آج ایک افسوسناک ددن ہے، انگلینڈ کرکٹ ٹیم کا دورہ سیکیورٹی وجوہات پر منسوخ نہیں ہوا، پاکستان ایک محفوظ ملک ہے، میں خود کو بالکل محفوظ سمجھ رہا ہوں۔
برطانوی ہائی کمشنر نے کہا کہ کرکٹ ہمارے خون میں ہے ہم سب افسردہ ہیں، برطانوی ٹیم کو 16 سال بعد پاکستان آنا تھا برطانوی ٹیم کے دورے کے لیے بہت محنت کی، میری سیکیورٹی ایڈوائس میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی، برطانوی حکومت نہیں انگلش بورڈ کا فیصلہ ہے۔
کرسچن ٹرنر نے بتایا کہ ای سی بی نے واضح طور پرکہا کھلاڑیوں کی وجہ سے معذرت کی، برطانوی ہائی کمیشن کی جانب سے سیکیورٹی کا کوئی ایشو نہیں اٹھایا گیا، رمیزراجہ اور وسیم خان نے دورے کیلئے بہت کام کیا، یقین دلاتا ہوں آئندہ سال برطانوی ٹیم دورہ کرےگی۔
انہوں نے کہا کہ اکتوبرکے دورمیں صرف 3 میچزکھیلنا تھے، یقین دلاتا ہوں ٹیم کے دورے کیلئے کام کرینگے، ہمارے کھلاڑی مختلف ملکوں میں لیگ کھیلتے ہیں، ہمارے کئی کھلاڑیوں نے پاکستان میں پی ایس ایل کھیلی، ایک بار پھرکہتا ہوں پاکستان میں سیکیورٹی کا کوئی مسئلہ نہیں تھا۔
برطانوی ہائی کمشنر رمیزراجہ کےغصے اورمایوسی کو سمجھ سکتا ہوں، پاکستان ٹیم نے حال ہی میں دوبار برطانیہ کا دورہ کیا، پاکستانی کھلاڑی کرکٹ کے سچے اور زبردست سفیر ہیں، بطور سفیرمیرا کام دونوں ملکوں کو قریب لانا ہے۔
کرسچن ٹرنر نے کہا کہ سیکیورببل ہو یا لگا تار دورے کھلاڑیوں پردباؤ ہوتا ہے، میں صرف برطانوی حکومت کی پوزیشن پر رائے دے سکتا ہوں، انگلینڈ کرکٹ بورڈ کوکسی قسم کی سیکیورٹی ایڈوائس نہیں دی گئی، انگلینڈ بورڈ نےسیکیورٹی وجوہات پر دورے سے معذرت نہیں کی۔
انہوں نے کہا کہ میں یہ بات اتھارٹی کیساتھ کہہ سکتا ہوں، اگرسیکیورٹی خدشات ہوتے تو میری ٹریول ایڈوائزری بدل جاتی، نیوزی لینڈ کے دورے کی منسوخی کی وجہ سے بعض کھلاڑی تشویش کا شکارہوئے، برطانوی شہریوں کا خیال رکھنا میرا فرض ہے۔
برطانوی ہائی کمشنر نے کہا کہ پاکستان بھر میں سفر کیا، پہاڑوں پر گھوما، گوادر، کراچی میں گھوما ہوں ایک بار پھر کہتا ہوں پاکستان میں سیکیورٹی کا کوئی خطرہ نہیں ہے، آئیں مل کر کام کریں آئندہ سال کرکٹ کا میلہ سجائیں۔