لاہور(خصوصی رپورٹ)ڈائریکٹوریٹ جنرل نرسنگ ہیلتھ پنجاب میں لیڈی ہیلتھ وزیٹر زکی جعلی اسناد کی ڈمی تصدیق کرکے انہیں نجی وسرکاری کالجز میں داخلے دینے کا انکشاف ہوا ہے ۔ کرپٹ افراد کی جانب سے میٹرک کی جعلی اسناد خود سکین کرکے خواتین سے داخلے کیلئے پیسے وصول کئے جاتے ہیں اور ساتھ ہی میٹرک کی سند تیار کرنے کے علیحدہ سے پیسے وصول کئے جارہے ہیں۔ ایسی خواتین سے پیسے لیکر انکے جعلی داخلے کئے جاتے ہیں جن کے میٹرک اور انٹر میں نمبرز میرٹ سے کم ہوتے ہیں اور ان سے بھاری رقم وصول کرکے یہ غیر قانونی عمل کیا جاتا ہے ۔فیصل آباد کے ایک میڈیکل سٹاف کے ڈپلومے کروانے والے رجسٹرڈ کالج کے کلرک(ج)نے جعلی اسناد خود تیار کرکے اسکی غیرقانونی تصدیق کے فعل میں ڈائریکٹوریٹ نرسنگ کے کلریکل سٹاف کو شامل کیاہے ۔ ذرائع نے بتایا کہ ایسی11 ہیلتھ وزیٹرز کی غیر قانونی داخلوں کیلئے اسناد اسوقت ڈائریکٹوریٹ میں موجود ہیں جہاں پر ان کی ڈمی تصدیق کیلئے بھاری رقم وصول کی جاچکی ہے ۔ فیصل آباد کے اس نجی کالج کے کلرک(ج)اور ڈائریکٹوریٹ نرسنگ کے کلرک سے رابطہ کیا مگر دونوں نے غیر قانونی فعل سے لاعلمی کا اظہار کیا ۔ ڈی جی ہیلتھ سروسز پنجاب ڈاکٹر زاہد پرویز نے دنیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگر اس طرح کاغیر قانونی فعل جاری ہے تو تحقیقات کرکے ذمہ داروں کیخلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائیگی۔