نئی دہلی (مانیٹرنگ ڈیسک) ناسک کے علاقے تریمباکیشور میں 5 سالہ لڑکی کے ساتھ ریپ کی کوشش کے بعد شہر میں بڑے پیمانے پر ہنگامے پھوٹ پڑے اور ماحول انتہائی کشیدہ ہے۔ مشتعل لوگوں کی جانب سے ٹریکٹر، بس اور پولیس کی متعدد گاڑیاں بھی جلا دی گئی ہیں یہاں تک کہ وزیراعلیٰ دیویندرا فدناویس نے لوگوں سے پرامن رہنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ معاملہ فوری فیصلہ کرنے والی عدالت میں چلایا جائے گا۔
جو بھارتی مرد نظر آئے مار ڈالو، عورت ہو تو ریپ کردو‘ وہ ملک جس کے عوام بھارتیوں کے خلاف سڑک پر آگئے کیونکہ۔۔۔ یہ ایشیا کا کوئی ملک نہیں بلکہ نام جان کر آپ بھی حیران رہ جائیں گے
بھارتی میڈیا کے مطابق گزشتہ روز تریمباکیشور کے قریب تیلگون گاﺅں میں ایک 16 سالہ لڑکے نے مبینہ طور پر 5 سالہ لڑکی کو ریپ کا نشانہ بنانے کی کوشش کی۔ جیسے ہی علاقے میں یہ خبر پھیلی تیلگون گاﺅں میں حالات انتہائی کشیدہ ہو گئے اور مقامی لوگوں نے پولیس سٹیشن کے سامنے احتجاج کرتے ہوئے لڑکے کو گرفتار کرنے کا مطالبہ کیا۔
گاﺅں والوں نے وادووہری، گھوٹی اور انجانیری پھٹا کے علاقوں میں ”راستہ روکو“ کے نام سے احتجاجی مظاہرے بھی کئے۔تیلگون میں کچھ لوگوں نے ٹائروں کو آگ لگائی اور ایک ٹریکٹر کو بھی نقصان پہنچایا۔ چند لوگوں نے گزشتہ روز ناسک سول ہسپتال کے باہر بھی احتجاج کیا اور مطالبہ کیا کہ متاثرہ لڑکی کا معائنہ ایک لیڈی ڈاکٹر سے کرایا جائے۔
ناسک پولیس کے سپرنٹنڈنٹ انکوش شندے نے بتایا ہے کہ مذکورہ لڑکے کو حراست میں لے کر اس کے خلاف انڈین پینل کورٹ کی متعلقہ دفعات اور جنسی جرائم سے بچوں کے تحفظ کے ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق مشتعل لوگوں کی بڑی تعداد آج صبح بھی مختلف علاقوں میں اکٹھی ہوئی اور ناسک رینج کے سپیشل آئی جی وینے کمار چوبے کی گاڑی سمیت پولیس کی تین گاڑیوں کو نقصان پہنچایا، یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب چوبے تیلگون گاﺅں جا رہے تھے۔ مقامی پولیس کنٹرول روم کے مطابق مشتعل مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے پولیس نے آنسو گیس کے شیل پھینکے جبکہ ہوائی فائرنگ بھی کی۔
معروف بھارتی خاتون سائنسدان کے قاتل اے ٹی ایم میں ’پکڑے‘ گئے
مشتعل لوگوں نے ناسک ایگات پوری روڈ، ناسک اورنگ آباد روڈ اور ممبئی آگرہ نیشنل ہائی وے پر ”راستہ روکو“ مظاہرہ بھی کیا جہاں پولیس کی اضافی نفری کو بلا کرراستے کھلوانا پڑے۔ اوجھار ٹاﺅن میں کچھ مشتعل لوگوں نے اس واقعے کے بعد ”بندھ“ نامی مظاہرہ بھی کیا۔
مہاراشٹرا میں آبی وسائل کے وزیر اور ناسک میں گارڈین منسٹر گیریش مہاجن نے متاثرہ لڑکی کے گھر کا دورہ کیا اور اس واقعے کو بدقسمتی قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایک لڑکے نے ان کی بچی کو زیادتی کا نشانہ بنانے کی کوشش کی۔ مہاجن نے متاثرہ خاندان کو یقین دلایا کہ اس معاملے کا مقدمہ جلد از جلد تیار کر کے اسے فوری فیصلہ کرنے والی عدالت میں چلایا جائے گا اور سینئر وکیل یوجوال نیکم کو پراسیکیوٹر تعینات کیا جائے گا۔